23. اور بُہت لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے ہدئے اور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے لِئے قِیمتی چِیزیں لائے یہاں تک کہ وہ اُس وقت سے سب قَوموں کی نظر میں مُمتاز ہو گیا۔
24. اُن دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور اُس نے خُداوند سے دُعا کی تب اُس نے اُس سے باتیں کِیں اور اُسے ایک نِشان دِیا۔
25. لیکن حِزقیاہ نے اُس اِحسان کے لائِق جو اُس پر کِیا گیا عمل نہ کِیا کیونکہ اُس کے دِل میں گھمنڈ سما گیا اِس لئِے اُس پر اور یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب بھڑکا۔
26. تب حِزقیاہ اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اپنے دِل کے غرُور کے بدلے خاکساری اِختیار کی ۔ سو حِزقیا ہ کے دِنوں میں خُداوند کا غضب اُن پر نازِل نہ ہُؤا۔
27. اور حِزقیاہ کی دَولت اور عِزّت نِہایت فراوان تھی اور اُس نے چاندی اور سونے اور جواہِر اور مصالِح اور ڈھالوں اور سب طرح کی قِیمتی چِیزوں کے لِئے خزانے۔
28. اور اناج اور مَے اور تیل کے لِئے انبار خانے اور سب قِسم کے جانوروں کے لِئے تھان اور بھیڑ بکریوں کے لِئے باڑے بنائے۔
29. اِس کے علاوہ اُس نے اپنے لِئے شہر بسائے اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کو کثرت سے مُہیّا کِیا کیونکہ خُدا نے اُسے بُہت مال بخشا تھا۔
30. اِسی حِزقیاہ نے جیحُو ن کے پانی کے اُوپر کے سوتے کو بند کر دِیا اور اُسے داؤُد کے شہر کے مغرِب کی طرف سِیدھا پُہنچایا اور حِزقیا ہ اپنے سارے کام میں کامیاب ہُؤا۔