16. اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔
17. اور یہُوید ع کے مرنے کے بعد یہُودا ہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے ۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔
18. اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔
19. تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔
20. تب خُدا کی رُوح یہُوید ع کاہِن کے بیٹے زکر یاہ پر نازِل ہُوئی ۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے ۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔
21. تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔
22. یُوں یُوآ س بادشاہ نے اُس کے باپ یہُوید ع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔