3. اور خُداوند یہُوسفط کے ساتھ تھا کیونکہ اُس کی روِش اُس کے باپ داؤُد کے پہلے طرِیقوں پر تھی اور وہ بعلِیم کا طالِب نہ ہُؤا۔
4. بلکہ اپنے باپ دادا کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور اُس کے حُکموں پر چلتا رہا اور اِسرائیل کے سے کام نہ کِئے۔
5. اِس لِئے خُداوند نے اُس کے ہاتھ میں سلطنت کو مُستحکم کِیا اور سارا یہُودا ہ یہُوسفط کے پاس ہدئے لایا اور اُس کی دَولت اور عِزّت بُہت فراوان ہُوئی۔
6. اور اُس کا دِل خُداوند کی راہوں میں بُہت مسرُور تھا اور اُس نے اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں کو یہُودا ہ میں سے دُور کر دِیا۔
7. اور اپنی سلطنت کے تِیسرے برس اُس نے بِن خیل اور عبد یاہ اور زکر یاہ اور نتنئیل اور مِیکا یاہ کو جو اُس کے اُمرا تھے یہُودا ہ کے شہروں میں تعلِیم دینے کو بھیجا۔
8. اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی سمعیا ہ اور نتنیا ہ اور زبدیا ہ اورعسا ہیل اور سمِیرا موت اور یہُو نتن اور ادُو نیاہ اور طُوبیا ہ اور طُو ب ادُونیاہ لاویوں میں سے اور اِن کے ساتھ الِیسمع اور یہُورا م کاہِنوں میں سے تھے۔