5. تب سمَعیا ہ نبی رحبعا م کے اور یہُودا ہ کے اُمرا کے پاس جو سِیسق کے ڈر کے مارے یروشلیِم میں جمع ہو گئے تھے آیا اور اُن سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے مُجھ کو ترک کِیا اِسی لِئے مَیں نے بھی تُم کوسِیسق کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔
6. تب اِسرائیل کے اُمرا نے اور بادشاہ نے اپنے کو خاکسار بنایا اور کہا کہ خُداوند صادِق ہے۔
7. جب خُداوند نے دیکھا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا کلام سمعیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا ہے سو مَیں اُن کو ہلاک نہیں کرُوں گا بلکہ اُن کو کُچھ رہائی دُوں گا اور میرا غضب سِیسق کے ہاتھ سے یروشلیِم پر نازِل نہ ہو گا۔