۱-کُرِنتھِیوں 14:9-18 Urdu Bible Revised Version (URD)

9. اَیسے ہی تُم بھی اگر زُبان سے واضِح بات نہ کہو تو جو کہا جاتا ہے کیوں کرسمجھا جائے گا؟ تُم ہوا سے باتیں کرنے والے ٹھہرو گے۔

10. دُنیا میں خواہ کِتنی ہی مُختلِف زُبانیں ہوں اُن میں سے کوئی بھی بے معنی نہ ہو گی۔

11. پس اگر مَیں کِسی زُبان کے معنی نہ سمجھُوں تو بولنے والے کے نزدِیک مَیں اجنبی ٹھہرُوں گا اور بولنے والا میرے نزدِیک اجنبی ٹھہرے گا۔

12. پس تُم جب رُوحانی نِعمتوں کی آرزُو رکھتے ہو تو اَیسی کوشِش کرو کہ تُمہاری نِعمتوں کی افزُونی سے کلِیسیا کی ترقّی ہو۔

13. اِس سبب سے جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ دُعا کرے کہ تَرجُمہ بھی کر سکے۔

14. اِس لِئے کہ اگر مَیں کِسی بیگانہ زُبان میں دُعا کرُوں تو میری رُوح تو دُعا کرتی ہے مگر میری عقل بیکار ہے۔

15. پس کیا کرنا چاہئے؟ مَیں رُوح سے بھی دُعا کرُوں گا ا ور عقل سے بھی دُعا کرُوں گا ۔ رُوح سے بھی گاؤُں گا اور عقل سے بھی گاؤُں گا۔

16. ورنہ اگر تُو رُوح ہی سے حمد کرے گاتو ناواقِف آدمی تیری شُکر گُذاری پر آمِین کیوں کر کہے گا؟ اِس لِئے کہ وہ نہیں جانتا کہ تُو کیا کہتا ہے۔

17. تُو تو بیشک اچھّی طرح سے شُکر کرتا ہے مگر دُوسرے کی ترقّی نہیں ہوتی۔

18. مَیں خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُم سب سے زِیادہ زُبانیں بولتا ہُوں۔

۱-کُرِنتھِیوں 14