24. باورچی نے وہ ران مع اُس کے جو اُس پر تھا اُٹھا کر ساؤُل کے سامنے رکھ دی ۔ تب سموئیل نے کہا یہ دیکھ جو رکھ لِیا گیا تھا اُسے اپنے سامنے رکھ کر کھا لے کیونکہ وہ اِسی مُعیّن وقت کے لِئے تیرے واسطے رکھّی رہی کیونکہ مَیں نے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی دعوت کی ہے ۔سو ساؤُل نے اُس دِن سموئیل کے ساتھ کھانا کھایا۔
25. اور جب وہ اُونچے مقام سے اُتر کر شہر میں آئے تو اُس نے ساؤُل سے گھر کی چھت پر باتیں کِیں۔
26. اور وہ سویرے اُٹھے اور اَیسا ہُؤا کہ جب دِن چڑھنے لگاتو سموئیل نے ساؤُل کو پِھر گھر کی چھت پر بُلا کر اُس سے کہا اُٹھ کہ مَیں تُجھے رُخصت کرُوں ۔ سو ساؤُل اُٹھا اور وہ اور سموئیل دونوں باہِر نِکل گئے۔
27. اور شہر کے سِرے کے اُتار پر چلتے چلتے سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ اپنے نَوکر کو حُکم کر کہ وہ ہم سے آگے بڑھے (سو وہ آگے بڑھ گیا) پر تُو ابھی ٹھہرا رہ تاکہ مَیں تُجھے خُدا کی بات سُناؤُں۔