10. تب ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا تُو نے کیا خُوب کہا ۔ آہم چلیں ۔ سو وہ اُس شہر کو جہاں وہ مَردِ خُدا تھا چلے۔
11. اور اُس شہر کی طرف ٹِیلے پر چڑھتے ہُوئے اُن کو کئی جوان لڑکِیاں مِلِیں جو پانی بھرنے جاتی تِھیں ۔ اُنہوں نے اُن سے پُوچھا کیا غَیب بِین یہاں ہے؟۔
12. اُنہوں نے اُن کو جواب دِیا ہاں ہے ۔ دیکھو وہ تُمہارے سامنے ہی ہے سو جلدی کرو کیونکہ وہ آج ہی شہر میں آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ آج کے دِن اُونچے مقام میں لوگوں کی طرف سے قُربانی ہوتی ہے۔
13. جُوں ہی تُم شہر میں داخِل ہو گے وہ تُم کو پیشتر اُس سے کہ وہ اُونچے مقام میں کھانا کھانے جائے مِلے گا کیونکہ جب تک وہ نہ پُہنچے لوگ کھانا نہیں کھائیں گے اِس لِئے کہ وہ قُربانی کو برکت دیتا ہے ۔ اُس کے بعد مِہمان کھاتے ہیں ۔ سو اب تُم چڑھ جاؤ کیونکہ اِس وقت وہ تُم کو مِل جائے گا۔
14. سو وہ شہر کو چلے اور شہر میں داخِل ہوتے ہی دیکھا کہ سموئیل اُن کے سامنے آ رہا ہے تاکہ وہ اُونچے مقام کو جائے۔
15. اور خُداوند نے ساؤُل کے آنے سے ایک دِن پیشتر سموئیل پر ظاہِر کر دِیا تھا کہ۔