10. اور جِس وقت سموئیل اُس سوختنی قُربانی کو گُذران رہا تھا اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں سے جنگ کرنے کو نزدِیک آئے لیکن خُداوند فِلستِیوں کے اُوپر اُسی دِن بڑی کڑک کے ساتھ گرجا اور اُن کو گھبرا دِیا اور اُنہوں نے اِسرائیلِیوں کے آگے شِکست کھائی۔
11. اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ سے نِکل کر فِلستِیوں کو رگیدا اور بَیت کرّ کے نِیچے تک اُنہیں مارتے چلے گئے۔
12. تب سمو ئیل نے ایک پتّھر لے کر اُسے مِصفاہ اور شین کے بِیچ میں نصب کِیا اور اُس کا نام ابن عزر یہ کہہ کر رکھّا کہ یہاں تک خُداوند نے ہماری مدد کی۔
13. سو فِلستی مغلُوب ہُوئے اور اِسرا ئیل کی سرحد میں پِھر نہ آئے اور سموئیل کی زِندگی بھر خُداوند کا ہاتھ فِلستِیوں کے خِلاف رہا۔
14. اور عقرُون سے جات تک کے شہر جِن کو فِلستِیوں نے اِسرائیلِیوں سے لے لِیا تھا وہ پِھر اِسرائیلِیوں کے قبضہ میں آئے اور اِسرائیلِیوں نے اُن کی نواحی بھی فِلستِیوں کے ہاتھ سے چُھڑا لی اور اِسرائیلِیوں اور امورِیوں میں صُلح تھی۔
15. اور سموئیل اپنی زِندگی بھر اِسرائیلِیوں کی عدالت کرتا رہا۔
16. اور وہ سال بسال بَیت ایل اور جِلجا ل اور مِصفا ہ میں دَورہ کرتا اور اُن سب مقاموں میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔
17. پِھر وہ رامہ کو لَوٹ آتا کیونکہ وہاں اُس کا گھر تھا اور وہاں اِسرا ئیل کی عدالت کرتا تھا اور وہِیں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا۔