4. اُنہوں نے پُوچھا کہ وہ جُرم کی قُربانی جو ہم اُس کو دیں کیا ہو؟اُنہوں نے جواب دِیا کہ فِلستی سرداروں کے شُمار کے مُطابِق سونے کی پانچ گِلٹِیاں اور سونے ہی کی پانچ چُہیاں کیونکہ تُم سب اور تُمہارے سردار دونوں ایک ہی آزار میں مُبتلا ہُوئے۔
5. سو تُم اپنی گِلٹِیوں کی مُورتیں اور اُن چُہیوں کی مُورتیں جو مُلک کو خراب کرتی ہیں بناؤ اور اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کرو ۔ شاید یُوں وہ تُم پر سے اور تُمہارے دیوتاؤں پر سے اور تُمہارے مُلک پر سے اپنا ہاتھ ہلکا کر لے۔
6. تُم کیوں اپنے دِل کو سخت کرتے ہو جَیسے مِصریوں نے اور فرعو ن نے اپنے دِل کو سخت کِیا؟ جب اُس نے اُن کے درمِیان عجِیب کام کِئے تو کیا اُنہوں نے لوگوں کو جانے نہ دِیا اور کیا وہ چلے نہ گئے؟۔
7. اب تُم ایک نئی گاڑی بناؤ اور دو دُودھ والی گائیں جِن کے جُؤا نہ لگا ہو لو اور اُن گایوں کو گاڑی میں جوتو اور اُن کے بچّوں کو گھر لَوٹا لاؤ۔
8. اور خُداوند کا صندُوق لے کر اُس گاڑی پر رکھّو اور سونے کی چِیزوں کو جِن کو تُم جُرم کی قُربانی کے طَور پر ساتھ کرو گے ایک صندُوقچہ میں کر کے اُس کے پہلُو میں رکھ دو اور اُسے روانہ کر دو کہ چلا جائے۔
9. اور دیکھتے رہنا ۔ اگر وہ اپنی ہی سرحد کے راستہ بَیت شمس کو جائے تو اُسی نے ہم پر یہ بلایِ عظِیم بھیجی اور اگر نہیں تو ہم جان لیں گے کہ اُس کا ہاتھ ہم پر نہیں چلا بلکہ یہ حادِثہ جو ہم پر ہُؤا اِتّفِاقی تھا۔