1. اور فِلستِیوں نے خُدا کا صندُوق چِھین لِیا اور وہ اُسے ابن عزر سے اشدُود کو لے گئے۔
2. اور فِلستی خُدا کے صندُوق کو لے کر اُسے دجو ن کے گھر میں لائے اور دجو ن کے پاس اُسے رکھّا۔
3. اور اشدُودی جب صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے ۔ تب اُنہوں نے دجو ن کو لے کر اُسی کی جگہ اُسے پِھر کھڑا کر دِیا۔
4. پِھر وہ جو دُوسرے دِن کی صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے اور دجو ن کا سر اور اُس کی ہتھیلِیاں دہلِیزپر کٹی پڑی تِھیں ۔ فقط دجو ن کا دھڑ ہی دھڑ رہ گیا تھا۔
5. اِس لِئے دجو ن کے پُجاری اور جِتنے دجو ن کے گھر میں آتے ہیں آج تک اشدُود میں دجو ن کی دہلِیز پر پاؤں نہیں رکھتے۔
6. پر خُداوند کا ہاتھ اشدُودیوں پر بھاری ہُؤا اور وہ اُن کو ہلاک کرنے لگا اور اشدُود اور اُس کی نواحی کے لوگوں کو گِلٹِیوں سے مارا۔