27. اور جَیسے ہی سموئیل جانے کو مُڑا ساؤُل نے اُس کے جُبّہ کا دامن پکڑ لِیا اور وہ چاک ہو گیا۔
28. تب سموئیل نے اُس سے کہا خُداوند نے اِسرا ئیل کی بادشاہی تُجھ سے آج ہی چاک کر کے چِھین لی اور تیرے ایک پڑوسی کو جو تُجھ سے بِہتر ہے دے دی ہے۔
29. اور جو اِسرا ئیل کی قُوّت ہے وہ نہ توجُھوٹ بولتا اور نہ پچھتاتا ہے کیونکہ وہ اِنسان نہیں ہے کہ پچھتائے۔
30. اُس نے کہا مَیں نے گُناہ تو کِیا ہے تَو بھی میری قَوم کے بزُرگوں اور اِسرا ئیل کے آگے میری عِزّت کر اور میرے ساتھ لَوٹ چل تاکہ مَیں خُداوند تیرے خُدا کو سِجدہ کرُوں۔
31. پس سموئیل لَوٹ کر ساؤُل کے پِیچھے ہو لِیا اور ساؤُل نے خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
32. تب سموئیل نے کہا کہ عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو یہاں میرے پاس لاؤ ۔ سو اجاج خُوشی خُوشی اُس کے پاس آیا اور اجاج کہنے لگا فی الحقِیقت مَوت کی تلخی گُذر گئی۔