1. اُس وقت یرُبعا م کا بیٹا ابیا ہ بِیمار پڑا۔
2. اور یرُبعا م نے اپنی بِیوی سے کہا ذرا اُٹھ کر اپنا بھیس بدل ڈال تاکہ پہچان نہ ہو سکے کہ تُو یرُبعا م کی بِیوی ہے اور سَیلا کو چلی جا ۔ دیکھ اخیاہ نبی وہاں ہے جِس نے میری بابت کہا تھا کہ مَیں اِس قَوم کا بادشاہ ہُوں گا۔
3. اور دس روٹِیاں اور پپڑیاں اور شہد کا ایک مرتبان اپنے ساتھ لے اور اُس کے پاس جا ۔ وہ تُجھے بتا دے گا کہ لڑکے کا کیا حال ہو گا۔
4. سو یرُبعا م کی بِیوی نے اَیسا ہی کِیا اور اُٹھ کر سیَلا کو گئی اور اخیاہ کے گھر پُہنچی پر اخیاہ کو کُچھ نظر نہیں آتا تھا کیونکہ بُڑھاپے کے سبب سے اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں۔
5. اور خُداوند نے اخیاہ سے کہا دیکھ یرُبعا م کی بِیوی تُجھ سے اپنے بیٹے کی بابت پُوچھنے آ رہی ہے کیونکہ وہ بِیمار ہے ۔ سو تُو اُس سے یُوں یُوں کہناکیونکہ جب وہ اندر آئے گی تو اپنے آپ کو دُوسری عَورت بنائے گی۔