7. اور اُس نے ضرویاہ کے بیٹے یُوآب اور ابی یاتر کاہِن سے گُفتگُو کی اور یہ دونوں ادُونیّاہ کے پَیرو ہوکراُس کی مدد کرنے لگے۔
8. لیکن صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور ناتن نبی اور سِمعی اور ریعی اور داؤُد کے بہادُر لوگوں نے ادُونیّاہ کا ساتھ نہ دِیا۔
9. اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کی
10. ۔پر ناتن نبی اور بنایاہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔
11. تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُونے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟۔
12. اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچاسکے۔
13. تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جاکر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُونے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟۔