1. اور داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب اُمرا کو جو قبِیلوں کے سردار تھے اور اُن فرِیقوں کے سرداروں کو جو باری باری بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے اور ہزاروں کے سرداروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور بادشاہ کے اور اُس کے بیٹوں کے سب مال اور مویشی کے سرداروں اور خواجہ سراؤں اور بہادُروں بلکہ سب زبردست سُورماؤں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا۔
2. تب داؤُ دبادشاہ اپنے پاؤں پر اُٹھ کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا اَے میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو! میرے دِل میں تو تھا کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کے لِئے آرامگاہ اور اپنے خُدا کے لِئے پاؤں کی کُرسی بناؤُں اور مَیں نے اُس کے بنانے کی تیّاری بھی کی۔
3. پر خُدا نے مُجھ سے کہا کہ تُو میرے نام کے لِئے گھر نہیں بنانے پائے گا کیونکہ تُو جنگی مَرد ہے اور تُو نے خُون بہایا ہے۔
4. تَو بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے مُجھے میرے باپ کے سارے گھرانے میں سے چُن لِیا کہ مَیں سدا اِسرا ئیل کا بادشاہ رہُوں کیونکہ اُس نے یہُودا ہ کو پیشوا ہونے کے لِئے مُنتخب کِیا اور یہُودا ہ کے گھرانے میں سے میرے باپ کے گھرانے کو چُنا ہے اور میرے باپ کے بیٹوں میں سے مُجھے پسند کِیا تاکہ مُجھے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائے۔
5. اور میرے سب بیٹوں میں سے (کیونکہ خُداوند نے مُجھے بُہت سے بیٹے دِئے ہیں) اُس نے میرے بیٹے سُلیما ن کوپسند کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل پر خُداوند کی سلطنت کے تخت پر بَیٹھے۔