11. تب داؤُ داُداس ہُؤا اِس لِئے کہ خُداوند عُزّا پر ٹُوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرض عُزّا رکھّا جو آج تک ہے۔
12. اور داؤُ داُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندُوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤُں؟۔
13. سو داؤُ د صندُوق کو اپنے ہاں داؤُ دکے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادُ وم کے گھر میں لے گیا۔
14. سو خُدا کا صندُوق عوبیدادُو م کے گھرانے کے ساتھ اُس کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادُو م کے گھر اور اُس کی سب چِیزوں کو برکت دی۔