26. کیونکہ جِس طرح باپ اپنے آپ میں زِندگی رکھتا ہے اُسی طرح اُس نے بیٹے کو بھی یہ بخشا کہ اپنے آپ میں زِندگی رکھّے۔
27. بلکہ اُسے عدالت کرنے کا بھی اِختیار بخشا ۔ اِس لِئے کہ وہ آدم زاد ہے۔
28. اِس سے تعجُّب نہ کرو کیونکہ وہ وقت آتا ہے کہ جِتنے قَبروں میں ہیں اُس کی آواز سُن کر نِکلیں گے۔
29. جِنہوں نے نیکی کی ہے زِندگی کی قیامت کے واسطے اور جِنہوں نے بدی کی ہے سزا کی قیامت کے واسطے۔
30. مَیں اپنے آپ سے کُچھ نہیں کر سکتا ۔ جَیسا سُنتا ہُوں عدالت کرتا ہُوں اور میری عدالت راست ہے کیونکہ مَیں اپنی مرضی نہیں بلکہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی چاہتا ہُوں۔
31. اگر مَیں خُود اپنی گواہی دُوں تو میری گواہی سچّی نہیں۔
32. ایک اَور ہے جو میری گواہی دیتا ہے اور مَیں جانتا ہُوں کہ میری گواہی جو وہ دیتا ہے سچّی ہے۔
33. تُم نے یُوحنّا کے پاس پَیام بھیجا اور اُس نے سچّائی کی گواہی دی ہے۔
34. لیکن مَیں اپنی نِسبت اِنسان کی گواہی منظُور نہیں کرتا تَو بھی مَیں یہ باتیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ تُم نجات پاؤ۔
35. وہ جلتا اور چمکتا ہُؤا چراغ تھا اور تُم کو کُچھ عرصہ تک اُس کی رَوشنی میں خُوش رہنا منظُور ہُؤا۔