25. مَیں نے یہ باتیں تُم سے تمثِیلوں میں کہِیں ۔ وہ وقت آتا ہے کہ پِھر تُم سے تمثِیلوں میں نہ کہوں گا بلکہ صاف صاف تُمہیں باپ کی خبر دُوں گا۔
26. اُس دِن تُم میرے نام سے مانگو گے اور مَیں تُم سے یہ نہیں کہتا کہ باپ سے تُمہارے لِئے درخواست کرُوں گا۔
27. اِس لِئے کہ باپ تو آپ ہی تُم کو عزِیز رکھتا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو عزِیز رکھا ہے اور اِیمان لائے ہو کہ مَیں باپ کی طرف سے نِکلا۔
28. مَیں باپ میں سے نِکلا اور دُنیا میں آیا ہُوں ۔ پِھر دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
29. اُس کے شاگِردوں نے کہا دیکھ اب تُو صاف صاف کہتا ہے اور کوئی تمثِیل نہیں کہتا۔