یشُوع 10:10-30 Urdu Bible Revised Version (URD)

10. اور خُداوند نے اُن کو بنی اِسرائیل کے سامنے شِکست دی اور اُس نے اُن کو جِبعو ن میں بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا اور بَیت حَورُو ن کی چڑھائی کے راستہ پر اُن کو رگیدا اور عزیقا ہ اور مقّیدہ تک اُن کو مارتا گیا۔

11. اور جب وہ اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور بَیت حَورُو ن کے اُتار پر تھے تو خُداوند نے عزیقا ہ تک آسمان سے اُن پر بڑے بڑے پتّھر برسائے اور وہ مَر گئے اور جو اولوں سے مَرے وہ اُن سے جِن کو بنی اِسرائیل نے تہِ تَیغ کِیا کہِیں زِیادہ تھے۔

12. اور اُس دِن جب خُداوند نے امورِیوں کو بنی اِسرائیل کے قابُو میں کر دِیا یشُوع نے خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کے سامنے یہ کہا۔اَے سُورج! تُو جِبعو ن پراور اَے چاند! تو وادیِ ایالو ن میں ٹھہرا رہ

13. اور سُورج ٹھہر گیا اور چاند تھمارہا جب تک قَوم نے اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتِقام نہ لے لِیا۔ کیا یہ آشر کی کِتاب میں نہیں لِکھا ہے؟ اور سُورج آسمان کے بِیچوں بِیچ ٹھہرا رہا اور تقرِیباً سارے دِن ڈُوبنے میں جلدی نہ کی۔

14. اور اَیسا دِن نہ کبھی اُس سے پہلے ہُؤا اور نہ اُس کے بعد جِس میں خُداوند نے کِسی آدمی کی بات سُنی ہو کیونکہ خُداوند اِسرائیلیوں کی خاطِر لڑا۔

15. پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی جِلجا ل کو خَیمہ گاہ میں لَوٹے۔

16. اور وہ پانچوں بادشاہ بھاگ کر مقّیدہ کے غار میں جا چُھپے۔

17. اور یشُوع کو یہ خبر مِلی کہ وہ پانچوں بادشاہ مقّید ہ کے غار میں چُھپے ہُوئے مِلے ہیں۔

18. یشُوع نے حُکم کِیا کہ بڑے بڑے پتّھر اُس غار کے مُنہ پر لُڑھکا دو اور آدمِیوں کو اُس کے پاس اُن کی نِگہبانی کے لِئے بِٹھا دو۔

19. پر تُم نہ رُکو ۔ تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو اور اُن میں کے جو جو پِچھڑ گئے ہیں اُن کو مار ڈالو ۔ اُن کو مُہلت نہ دو کہ وہ اپنے اپنے شہر میں داخِل ہوں ۔ اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے خُدا نے اُن کو تُمہارے قبضہ میں کر دِیا ہے۔

20. اور جب یشُوع اور بنی اِسرائیل بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو قتل کر چُکے یہاں تک کہ وہ نیست و نابُود ہو گئے اور وہ جو اُن میں سے باقی بچے فصِیل دار شہروں میں داخِل ہو گئے۔

21. تو سب لوگ مقّیدہ میں یشُوع کے پاس لشکرگاہ کو سلامت لَوٹےاور کِسی نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کے برخِلاف زُبان نہ ہِلائی۔

22. پِھر یشُوع نے حُکم دِیا کہ غار کا مُنہ کھولو اور اُن پانچوں بادشاہوں کو غار سے باہر نِکال کر میرے پاس لاؤ۔

23. اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور وہ اُن پانچوں بادشاہوں کو یعنی شاہِ یرو شلِیم اور شاہِ حبرو ن اور شاہِ یرمو ت اور شاہِ لکِیس اور شاہِ عجلُو ن کو غار سے نِکال کر اُس کے پاس لائے۔

24. اور جب وہ اُن کو یشُو ع کے سامنے لائے تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوایا اور اُن جنگی مَردوں کے سرداروں سے جو اُس کے ساتھ گئے تھے یہ کہا کہ نزدِیک آ کر اپنے اپنے پاؤں اِن بادشاہوں کی گردنوں پر رکھّو ۔ اُنہوں نے نزدِیک آ کر اُن کی گردنوں پر اپنے اپنے پاؤں رکھّے۔

25. اور یشُوع نے اُن سے کہا خَوف نہ کرو اور ہِراساں مت ہو ۔ مضبُوط ہو جاؤ اور حَوصلہ رکھّو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے سب دُشمنوں سے جِن کا مُقابلہ تُم کرو گے اَیسا ہی کرے گا۔

26. اِس کے بعد یشُوع نے اُن کو مارا اور قتل کِیا اور پانچ درختوں پر اُن کو ٹانگ دِیا ۔ سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے۔

27. اور سُورج ڈُوبتے وقت اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُن کو درختوں پر سے اُتار کر اُسی غار میں جِس میں وہ جا چُھپے تھے ڈال دِیا اور غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر دھر دِئے جو آج تک ہیں۔

28. اور اُسی دِن یشُوع نے مقّیدہ کو سر کر کے اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور مقّیدہ کے بادشاہ سے اُس نے وُہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔

29. پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی مقّید ہ سے لِبناہ کو گئے اور وہ لِبناہ سے لڑا۔

30. اور خُداوند نے اُس کو بھی اور اُس کے بادشاہ کو بھی بنی اِسرائیل کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُس نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور وہاں کے بادشاہ سے وَیسا ہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔

یشُوع 10