1. جِس سال میں عُزیّاہ بادشاہ نے وفات پائی مَیں نے خُداوند کو ایک بڑی بُلندی پر اُونچے تخت پر بَیٹھے دیکھااور اُس کے لِباس کے دامن سے ہَیکل معمُور ہو گئی۔
2. اُس کے آس پاس سرافِیم کھڑے تھے جِن میں سے ہر ایک کے چھ بازُو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے تھااور دو سے پاؤں اور دو سے اُڑتا تھا۔
3. اور ایک نے دُوسرے کو پُکارا اور کہاقُدُّوس قُدُّوس قُدُّوسربُّ الافواج ہے ۔ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہے۔
4. اور پُکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بُنیادیں ہِل گئِیں اور مکان دُھوئیں سے بھر گیا۔