3. تب یسعیا ہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ کہاں سے تیرے پاس آئے؟حِزقیا ہ نے جواب دِیا کہ یہ ایک دُور کے مُلک یعنی بابل سے میرے پاس آئے ہیں۔
4. تب اُس نے پُوچھا کہ اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا کیادیکھا؟حِزقیا ہ نے جواب دِیا سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے اُنہوں نے دیکھا ۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیزنہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔
5. تب یسعیا ہ نے حِزقیاہ سے کہا ربُّ الافواج کا کلام سُن لے۔
6. دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔
7. اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اورجِن کا باپ تُو ہی ہو گا کِتنوں کو لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔