5. خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے ۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔
6. اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا ۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی ۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔
7. دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔
8. شاہراہیں سُنسان ہیں ۔ کوئی چلنے والا نہ رہا ۔ اُس نے عہد شِکنی کی ۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کوحِساب میں نہیں لاتا۔
9. زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے ۔ لُبنا ن رُسوا ہُؤااور مُرجھا گیا ۔ شارُو ن بیابان کی مانِند ہے ۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔