11. تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔
12. اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پرپٹکا گیا!۔
13. تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گااور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔
14. مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا ۔ مَیں خُداتعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔
15. لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔
16. اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کرکہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اورمملکتوں کو ہِلا دِیا۔
17. جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑدِیں ۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھرکی طرف جائیں؟۔
18. قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔