29. وہ گھاٹی سے پار گئے ۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی ۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔
30. اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔
31. مدِمینہ چل نِکلا ۔ جبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔
32. وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا ۔ تب وہ دُخترِصِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کردھمکائے گا۔
33. دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کرشاخوں کو چھانٹ ڈالے گا ۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اوربُلند پست کِئے جائیں گے۔
34. اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گااور لُبنا ن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔