39. اِس لِئے دشتی درِندے گِیدڑوں کے ساتھ وہاں بسیں گے اور شُتر مُرغ اُس میں بسیرا کریں گے اور وہ پِھر ابد تک آباد نہ ہو گی ۔ پُشت در پُشت کوئی اُس میں سکُونت نہ کرے گا۔
40. جِس طرح خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹ دِیا خُداوند فرماتا ہے اُسی طرح کوئی آدمی وہاں نہ بسے گا نہ آدم زاد اُس میں رہے گا۔
41. دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گروہ آتی ہےاور اِنتہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوماور بُہت سے بادشاہ برانگیختہ کِئے جائیں گے۔
42. وہ تِیر انداز و نیزہ باز ہیں ۔وہ سنگ دِل و بے رحم ہیں ۔اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے ۔وہ گھوڑوں پر سوار ہیں ۔اَے دُخترِ بابل وہ جنگی مَردوں کی مانِندتیرےمُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔
43. شاہِ بابل نے اُن کی شُہرت سُنی ہے ۔اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ۔وہ زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتارہے۔ٍ
44. دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چَرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔
45. پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے بابل کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے کسدیوں کی سرزمِین کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ یقِیناً اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔