9. اور وہ حَوض جِس میں اِسمٰعیل نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینکا تھا جِن کو اُس نے جِدلیا ہ کے ساتھ قتل کِیا (وُہی ہے جِسے آسا بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشا کے ڈر سے بنایا تھا) اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے اُس کو مقتُولوں کی لاشوں سے بھر دِیا۔
10. تب اِسمٰعیل سب باقی لوگوں کو یعنی شاہزادِیوں اور اُن سب لوگوں کو جو مِصفا ہ میں رہتے تھے جِن کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے سِپُرد کِیا تھا اَسِیر کر کے لے گیا ۔ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن کو اَسِیرکر کے روانہ ہُؤا کہ پار ہو کر بنی عمُّون میں جا پُہنچے۔
11. لیکن جب یُوحنا ن بِن قرِیح نے اور لشکر کے سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کی تمام شرارت کی بابت جو اُس نے کی تھی سُنا۔
12. تو وہ سب لوگوں کو لے کر اُس سے لڑنے کو گئے اور جِبعُو ن کے بڑے تالاب پر اُسے جا لِیا۔
13. اور یُوں ہُؤا کہ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمٰعیل کے ساتھ تھے یُوحنا ن بِن قرِیح کو اور اُس کے ساتھ سب فَوجی سرداروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔