11. اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔
12. تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُودا ہ کے مُلک میں مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے اور مَے اورتابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔
13. اور یُوحنا ن بِن قریح اور لشکروں کے سب سردار جومَیدانوں میں تھے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔
14. اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِد لیاہ بِن اخِیقا م نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔
15. اور یُوحنا ن بِن قرِ یح نے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟۔
16. پر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م نے یُوحنا ن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔