8. تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے ِعلاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے ۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔
9. اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّر مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔
10. اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔
11. سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔
12. اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَیدخانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُو ک بِن نیرِ یاہ بِن محسیا ہ کو سَونپا۔