17. ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن پر تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا اور اُن کو خراب اِنجِیروں کی مانِند بناؤُں گا جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں۔
18. اور مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اُن کا پِیچھا کرُوں گا اور مَیں اُن کو زمِین کی سب سلطنتوں کے حوالہ کرُوں گا کہ دھکّے کھاتے پِھریں اور ستائے جائیں اور سب قَوموں کے درمِیان جِن میں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا ہے لَعنت اور حَیرت اور سُسکار اور ملامت کا باعِث ہوں۔
19. اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری باتیں نہیں سُنِیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو اُن کے پاس بھیجا ہاں مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا خُداوند فرماتا ہے۔
20. پس تُم اَے اَسِیری کے سب لوگو جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے بابل کو بھیجا ہے خُداوند کا کلام سُنو۔
21. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اخی اب بِن قولایا ہ کی بابت اور صِدقیاہ بِن معسیا ہ کی بابت جو میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن کو شاہِبابل نبُوکَدر ضرکے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کرے گا۔