27. جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔
28. لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔
29. تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔
30. مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِبَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔
31. اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو ۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے ۔ پِھرتیرے پاس نہ آئیں گے؟۔
32. کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔
33. تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے!یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔
34. تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایاگیا ۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑابلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔
35. تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں ۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا ۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔
36. تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصر سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔
37. وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔