1. جب بلعا م نے دیکھا کہ خُداوند کو یِہی منظُور ہے کہ اِسرا ئیل کو برکت دے تو وہ پہلے کی طرح شگُون دیکھنے کو اِدھر اُدھر نہ گیا بلکہ بیابان کی طرف اپنا مُنہ کر لِیا۔
2. اور بلعا م نے نِگاہ کی اور دیکھا کہ بنی اِسرائیل اپنے اپنے قبِیلہ کی ترتِیب سے مُقِیم ہیں اور خُدا کی رُوح اُس پر نازِل ہُوئی۔
3. اور اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :-بعور کا بیٹا بلعا م کہتا ہےیعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
4. بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہےاور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سےقادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
5. اَے یعقُوب تیرے ڈیرے ۔اَے اِسرا ئیل تیرے خَیمے کَیسے خُوشنما ہیں!۔
6. وہ اَیسے پَھیلے ہُوئے ہیں جَیسے وادیاںاور دریا کے کنارے باغاور خُداوند کے لگائے ہُوئے عُود کے درختاور ندِیوں کے کنارے دیودار کے درخت۔