14. کیونکہ ساری شرِیعت پر ایک ہی بات سے پُورا عمل ہو جاتا ہے یعنی اِس سے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔
15. لیکن اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے اور پھاڑے کھاتے ہو تو خبردار رہنا کہ ایک دُوسرے کا ستیاناس نہ کر دو۔
16. مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔
17. کیونکہ جِسم رُوح کے خِلاف خواہِش کرتا ہے اور رُوح جِسم کے خِلاف اور یہ ایک دُوسرے کے مُخالِف ہیں تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔
18. اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔
19. اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی ۔ شہوَت پرستی۔
20. بُت پرستی ۔ جادُوگری ۔ عداوتیں ۔ جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرِقے ۔ جُدائیاں ۔ بِدعتیں۔