8. یُوسف نے تو اپنے بھائِیوں کو پہچان لِیا تھا پر اُنہوں نے اُسے نہ پہچانا۔
9. اور یُوسف اُن خوابوں کو جو اُس نے اُن کی بابت دیکھے تھے یاد کر کے اُن سے کہنے لگا کہ تُم جاسُوس ہو ۔ تُم آئے ہو کہ اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرو۔
10. اُنہوں نے اُس سے کہا نہیں خُداوند ۔ تیرے غُلام اناج مول لینے آئے ہیں۔
11. ہم سب ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں ۔ ہم سچّے ہیں ۔ تیرے غُلام جاسُوس نہیں ہیں۔
12. اُس نے کہا نہیں بلکہ تُم اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرنے کو آئے ہو۔