20. اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ یُوں تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو جائے گی اور تُم ہلاک نہ ہو گے ۔سو اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
21. اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرِم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنّت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُس کی جان کَیسی مُصِیبت میں ہے اُس کی نہ سُنی ۔ اِسی لِئے یہ مُصِیبت ہم پر آ پڑی ہے۔
22. تب رُوبِن بول اُٹھا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھاکہ اِس بچّے پر ظُلم نہ کرو اور تُم نے نہ سُنا ۔ سو دیکھ لو۔ اب اُس کے خُون کا بدلہ لِیا جاتا ہے۔
23. اور اُن کو معلُوم نہ تھا کہ یُوسف اُن کی باتیں سمجھتا ہے اِس لِئے کہ اُن کے درمِیان ایک ترجمان تھا۔
24. تب وہ اُن کے پاس سے ہٹ گیا اور رویا اور پِھر اُن کے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور اُن میں سے شمعُو ن کو لے کر اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے بندھوا دِیا۔