5. اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ اُس نے اُس کی بیٹی دِینہ کو بے حُرمت کِیا ہے پر اُس کے بیٹے چَوپایوں کے ساتھ جنگل میں تھے سو یعقُوب اُن کے آنے تک چُپکا رہا۔
6. تب سِکم کا باپ حمور نِکل کر یعقُوب سے بات چِیت کرنے کو اُس کے پاس گیا۔
7. اور یعقُوب کے بیٹے یہ بات سُنتے ہی جنگل سے آئے ۔یہ مَرد بڑے رنجِیدہ اور غضب ناک تھے کیونکہ اُس نے جو یعقُوب کی بیٹی سے مُباشرت کی تو بنی اِسرائیل میں اَیسا مکرُوہ فعل کِیا جو ہرگز مُناسِب نہ تھا۔
8. تب حمور اُن سے کہنے لگا کہ میرا بیٹا سِکم تُمہاری بیٹی کو دِل سے چاہتا ہے ۔ اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔
9. ہم سے سمدھیانہ کر لو ۔ اپنی بیٹِیاں ہم کو دو اور ہماری بیٹِیاں آپ لو۔