4. اور گلی کے کِواڑے بند ہو جائیں ۔ جب چکّی کی آواز دِھیمی ہو جائے اور اِنسان چِڑیا کی آواز سے چَونک اُٹھے اور نغمہ کی سب بیٹیاں ضعِیف ہو جائیں۔
5. ہاں جب وہ چڑھائی سے بھی ڈر جائیں اور دہشت راہ میں ہو اور بادام کے پُھول نِکلیں اور ٹِڈّی ایک بوجھ معلُوم ہو اور خواہِش مِٹ جائےکیونکہ اِنسان اپنے ابدی مکان میں چلا جائے گا اور ماتم کرنے والے گلی گلی پِھریں گے۔
6. پیشتر اِس سے کہ چاندی کی ڈوری کھولی جائے اور سونے کی کٹوری توڑی جائے اور گھڑا چشمہ پر پھوڑا جائے اورحَوض کا چرخ ٹُوٹ جائے۔
7. اور خاک خاک سے جا مِلے جِس طرح آگے مِلی ہُوئی تھی اور رُوح خُدا کے پاس جِس نے اُسے دِیا تھا واپس جائے۔
8. باطِل ہی باطِل واعِظ کہتا ہے سب کُچھ باطِل ہے۔
9. غرض ازبسکہ واعِظ دانِش مند تھا اُس نے لوگوں کو تعلِیم دی ۔ ہاں اُس نے بخُوبی غَور کِیا اور خُوب تجوِیز کی اور بُہت سی مثلیں قرِینہ سے بیان کِیں۔
10. واعِظ دِل آویز باتوں کی تلاش میں رہا ۔ اُن سچّی باتوں کی جو راستی سے لِکھی گئِیں۔