نَوحہ 2:6-15 Urdu Bible Revised Version (URD)

6. اور اُس نے اپنے مسکن کو یک لخت تباہ کر دِیا گویاخَیمئہِ باغ تھا۔اور اپنے مجمع کے مکان کو برباد کر دِیا۔خُداوند نے مُقدّس عِیدوں اور سبتوں کو صِیُّونسے فراموش کرا دِیا۔اور اپنے قہر کے جوش میں بادشاہ اور کاہِن کوذلِیل کِیا۔

7. خُداوند نے اپنے مذبح کو ردّ کِیا ۔ اُس نے اپنےمَقدِس سے نفرت کی۔اُس کے قصروں کی دِیواروں کو دُشمن کے حوالہ کر دِیا۔اُنہوں نے خُداوند کے گھر میں اَیسا شور مچایاجَیساعِید کے دِن۔

8. خُداوند نے دُخترِ صِیُّون کی فصِیل گِرانے کا اِرادہکِیا ہے۔اُس نے ڈوری ڈالی ہے اور برباد کرنے سےدست بردار نہیں ہُؤا۔اُس نے فصِیل اور دِیوار کو مغمُوم کِیا ۔ وہ باہمماتم کرتی ہیں۔

9. اُس کے دروازے زمِین میں غرق ہو گئے ۔ اُسنے اُس کے بینڈوں کو توڑ کر برباد کر دِیا۔اُس کے بادشاہ اور اُمرا بے شرِیعت اقوام میں ہیں۔اُس کے نبی بھی خُداوند کی طرف سے کوئی رویانہیں دیکھتے۔

10. دُخترِ صِیُّون کے بزُرگ خاک نشِین اور خاموش ہیں۔وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتےہیں۔یروشلیِم کی کُنواریاں زمِین تک سرنگُون ہوتی ہیں۔

11. میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئِیں ۔ میرےاندر پیچ وتاب ہے۔میری دُخترِ قَوم کی بربادی کے باعِث میرا کلیجہنِکل آیا۔کیونکہ چھوٹے بچّے اور شِیر خوار شہر کے کوچُوںمیں بے ہوش ہیں۔

12. جب وہ شہر کے کوچُوں میں کے زخمِیوں کی طرحغش کھاتےاور جب اپنی ماؤں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیںتو اُن سے کہتے ہیں کہ غلّہ اور مَے کہاں ہے؟

13. اَے دُخترِ یروشلیِم مَیں تُجھے کیا نصِیحت کرُوں اورکِس سے تشبِیہ دُوںاَے کُنواری دُخترِ صِیُّون تُجھے کِس کی مانِند جانکر تسلّی دُوں؟کیونکہ تیرا زخم سمُندر سا بڑا ہے ۔ تُجھے کَون شِفادے گا؟

14. تیرے نبِیوں نے تیرے لِئے باطِل اور بیہُودہرویادیکھِیںاور تیری بدکرداری ظاہِر نہ کی تاکہ تُجھے اسِیریسے واپس لاتےبلکہ تیرے لِئے جُھوٹے پَیغام اور جلاوطنی کےسامان دیکھے۔

15. سب آنے جانے والے تُجھ پر تالِیاں بجاتے ہیں ۔وہ دُخترِ یروشلیِم پر سُسکارتے اور سر ہِلاتے ہیںکہ کیا یہ وُہی شہر ہے جِسے لوگ کمالِ حُسن اورفرحتِ جہان کہتے تھے؟

نَوحہ 2