مرقس 15:1-20 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور فی الفَور صُبح ہوتے ہی سردار کاہِنوں نے بُزُرگوں اور فقِیہوں اور سب صدرعدالت والوں سمیت صلاح کر کے یِسُو ع کو بندھوایا اور لے جا کر پِیلا طُس کے حوالہ کِیا۔

2. اور پِیلا طُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودیوں کا بادشاہ ہے؟اُس نے جواب میں اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔

3. اور سردار کاہِن اُس پر بُہت باتوں کا اِلزام لگاتے رہے۔

4. پِیلا طُس نے اُس سے دوبارہ سوال کر کے یہ کہا تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟دیکھ یہ تُجھ پر کِتنی باتوں کا اِلزام لگاتے ہیں؟۔

5. یِسُو ع نے پِھربھی کُچھ جواب نہ دِیا یہاں تک کہ پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا۔

6. اور وہ عِید پر ایک قَیدی کو جِس کے لِئے لوگ عرض کرتے تھے اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا کرتا تھا۔

7. اور برا بّا نام ایک آدمی اُن باغِیوں کے ساتھ قَید میں پڑا تھا جِنہوں نے بغاوت میں خُون کِیا تھا۔

8. اور بِھیڑ اُوپر چڑھ کر اُس سے عرض کرنے لگی کہ جو تیرا دستُور ہے وہ ہمارے لِئے کر۔

9. پِیلا طُس نے اُنہیں یہ جواب دِیا ۔کیا تُم چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔

10. کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ سردار کاہِنوں نے اِس کو حسد سے میرے حوالہ کِیا ہے۔

11. مگر سردار کاہِنوں نے بِھیڑ کو اُبھارا تاکہ پِیلا طُس اُن کی خاطِر برا بّا ہی کو چھوڑ دے۔

12. پِیلا طُس نے دوبارہ اُن سے کہا پِھر جِسے تُم یہُودیوں کا بادشاہ کہتے ہو اُس سے مَیں کیا کرُوں؟۔

13. وہ پِھر چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔

14. اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟وہ اَور بھی چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔

15. پِیلا طُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برا بّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔

16. اور سِپاہی اُس کو اُس صحن میں لے گئے جو پَریتورِ یُن کہلاتا ہے اور ساری پلٹن کو بُلا لائے۔

17. اور اُنہوں نے اُسے ارغوانی چوغہ پہنایا اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا۔

18. اور اُسے سلام کرنے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔

19. اور وہ اُس کے سر پر سرکنڈا مارتے اور اُس پر تُھوکتے اور گُھٹنے ٹیک ٹیک کر اُسے سِجدہ کرتے رہے۔

20. اور جب اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑا چُکے تو اُس پر سے ارغوانی چوغہ اُتار کر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے ۔پِھراُسے مصلُوب کرنے کو باہر لے گئے۔

مرقس 15