41. پِھر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ بس وقت آ پُہنچا ہے ۔ دیکھو اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔
42. اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔
43. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
44. اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔