3. جب وہ زَیتُو ن کے پہاڑ پر ہَیکل کے سامنے بَیٹھا تھا تو پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا اور اندریا س نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا۔
4. ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب یہ سب باتیں پُوری ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟۔
5. یِسُو ع نے اُن سے کہنا شرُوع کِیا کہ خبردار کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔
6. بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ مَیں ہی ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔
7. اور جب تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہیں سُنو تو گھبرا نہ جانا ۔ اِن کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔
8. کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پرسلطنت چڑھائی کرے گی ۔جگہ جگہ بَھونچال آئیں گے اور کال پڑیں گے ۔یہ باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔