27. اور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔
28. اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔
29. اور وہ فی الفَور عِبادت خانہ سے نِکل کر یعقُو ب اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُو ن اور اندر یاس کے گھر آئے۔
30. شمعُو ن کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفَور اُس کی خبر اُسے دی۔
31. اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔
32. شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اُس کے پاس لائے۔
33. اور سارا شہر دروازہ پر جمع ہو گیا۔
34. اور اُس نے بُہتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اچّھا کِیا اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی تِھیں۔
35. اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اور ایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔
36. اور شمعُو ن اور اُس کے ساتھی اُس کے پِیچھے گئے۔
37. اور جب وہ مِلا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈُھونڈ رہے ہیں۔
38. اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اَور کہِیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کرُوں کیونکہ مَیں اِسی لِئے نِکلا ہُوں۔