41. جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
42. پِھر دوبارہ اُس نے جا کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر یہ میرے پِئے بغَیر نہیں ٹل سکتا تو تیری مرضی پُوری ہو۔
43. اور آ کر اُنہیں پِھر سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں۔
44. اور اُن کو چھوڑ کر پِھر چلا گیا اور پِھر وُہی بات کہہ کر تِیسری بار دُعا کی۔
45. تب شاگِردوں کے پاس آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ دیکھو وقت آ پُہنچا ہے اور اِبنِ آدم گُنہگاروں کے حوالہ کِیا جاتا ہے۔
46. اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔
47. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے ایک تھا آیا اور اُس کے ساتھ ایک بڑی بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
48. اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُن کویہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ لینا۔
49. اور فوراً اُس نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ سلام! اور اُس کے بوسے لِئے۔