10. شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھانہیں۔
11. اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔
12. کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا ۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔
13. اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے ا ُنہیں جِھڑکا۔
14. لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
15. اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔