37. کیونکہ تُو اپنی باتوں کے سبب سے ر استباز ٹھہرایا جائے گااور اپنی باتوں کے سبب سے قُصُوروار ٹھہرایا جائے گا۔
38. اِس پر بعض فقِیہوں اورفرِیسِیوں نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد ہم تُجھ سے ایک نِشان دیکھنا چاہتے ہیں۔
39. اُس نے جواب دے کراُن سے کہا اِس زمانہ کے بُرے اور زِناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کونہ دِیا جائے گا۔
40. کیونکہ جَیسے یُو ناہ تِین رات دِن مچھلی کے پیٹ میں رہا وَیسے ہی اِبنِ آدم تِین رات دِن زمِین کے اندر رہے گا۔
41. نِینو ہ کے لوگ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر اِن کومُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُو ناہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُو ناہ سے بھی بڑا ہے۔