1. جب یِسُو ع اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تواَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔
2. اور یُوحنّا نے قَیدخانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔
3. کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟۔
4. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ جوکچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔
5. کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں ۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔
6. اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔