47. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک بِھیڑ آئی اور اُن بارہ میں سے وہ جِس کا نام یہُودا ہ تھا اُن کے آگے آگے تھا O وہ یِسُو ع کے پاس آیا کہ اُس کا بوسہ لےO
48. یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے یہُودا ہ کیا تُو بوسہ لے کر اِبنِ آدم کو پکڑواتا ہے؟O
49. جب اُس کے ساتِھیوں نے معلُوم کِیا کہ کیا ہونے والا ہے تو کہا اَے خُداوند کیا ہم تلوار چلائیں؟O
50. اور اُن میں سے ایک نے سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کادہنا کان اُڑا دِیاO
51. یِسُو ع نے جواب میں کہا اِتنے پر کِفایت کرو اور اُس کے کان کو چُھو کراُس کواچّھا کِیاO
52. پِھر یِسُو ع نے سردار کاہِنوں اور ہَیکل کے سرداروں اور بزُرگوں سے جو اُس پر چڑھ آئے تھے کہا کیا تُم مُجھے ڈاکُو جان کر تلواریں اور لاٹِھیاں لے کر نِکلے ہو؟O
53. جب مَیں ہر روز ہَیکل میں تُمہارے ساتھ تھا تو تُم نے مُجھ پر ہاتھ نہ ڈالا لیکن یہ تُمہاری گھڑی اور تارِیکی کا اِختیار ہےO
54. پِھر وہ اُسے پکڑ کر لے چلے اور سردار کاہِن کے گھر میں لے گئے اور پطر س فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھاO
55. اور جب اُنہوں نے صحن کے بِیچ میں آگ جلائی اور مِل کر بَیٹھے تو پطر س اُن کے بِیچ میں بَیٹھ گیاO
56. ایک لَونڈی نے اُسے آگ کی رَوشنی میں بَیٹھا ہُؤا دیکھ کر اُس پر خُوب نِگاہ کی اور کہا یہ بھی اُس کے ساتھ تھاO
57. مگر اُس نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا کہ اَے عَورت مَیں اُسے نہیں جانتاO
58. تھوڑی دیر کے بعد کوئی اَور اُسے دیکھ کر کہنے لگا کہ تُو بھی اُنہی مَیں سے ہے Oپطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں ہُوںO
59. کوئی گھنٹے بھر کے بعد ایک اور شخص یقِینی طَور سے کہنے لگا کہ یہ آدمی بیشک اُس کے ساتھ تھا کیونکہ گلِیلی ہےO
60. پطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں جانتا تُو کیا کہتا ہے Oوہ کہہ ہی رہا تھا کہ اُسی دَم مُرغ نے بانگ دیO
61. اور خُداوند نے پِھر کر پطر س کی طرف دیکھا اور پطر س کو خُداوندکی وہ بات یاد آئی جو اُس سے کہی تھی کہ آج مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گاO
62. اور وہ باہر جا کر زار زار رویاO