13. کوئی نَوکر دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا O تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتےO
14. فریسی جو زر دوست تھے اِن سب باتوں کو سُن کر اُسے ٹھٹّھے میں اُڑانے لگےO
15. اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راست باز ٹھہراتے ہو لیکن خُدا تُمہارے دِلوں کو جانتا ہے کیونکہ جو چِیز آدمِیوں کی نظر میں عالی قدر ہے وہ خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہےO
16. شرِیعت اور انبِیا یُوحنّا تک رہے O اُس وقت سے خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری دی جاتی ہے اور ہر ایک زور مار کر اُس میں داخِل ہوتا ہےO
17. لیکن آسمان اور زمِین کا ٹل جانا شرِیعت کے ایک نُقطہ کے مِٹ جانے سے آسان ہےO
18. جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑ کر دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو شخص شَوہر کی چھوڑی ہُوئی عَورت سے بیاہ کرے وہ بھی زِنا کرتا ہےO
19. ایک دَولت مند تھا جو ارغوانی اور مہِین کپڑے پہنتااور ہر روز خُوشی مناتا اور شان و شوکت سے رہتا تھاO
20. اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھاO