5. سو وہ اُن لوگوں کو چشمہ کے پاس نِیچے لے گیا اور خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ جو جو اپنی زُبان سے پانی چپڑ چپڑ کر کے کُتّے کے طرح پِئے اُس کو الگ رکھ اور وَیسے ہی ہر اَیسے شخص کو جو گُھٹنے ٹیک کر پِئے۔
6. سو جِنہوں نے اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا کر چپڑ چپڑ کر کے پِیا وہ گِنتی میں تِین سَو مَرد تھے اور باقی سب لوگوں نے گُھٹنے ٹیک کر پانی پِیا۔
7. تب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ مَیں اِن تِین سَو آدمِیوں کے وسِیلہ سے جِنہوں نے چپڑ چپڑ کر کے پِیا تُم کو بچاؤں گا اور مِدیانیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور باقی سب لوگ اپنی اپنی جگہ کو لَوٹ جائیں۔
8. تب اُن لوگوں نے اپنا اپنا توشہ اور نرسِنگا اپنے اپنے ہاتھ میں لِیا اور اُس نے سب اِسرائیلی مَردوں کو اُن کے ڈیروں کی طرف روانہ کر دِیا پر اُن تِین سَو مَردوں کو رکھ لِیا اور مِدیانیوں کی لشکرگاہ اُس کے نِیچے وادی میں تھی۔
9. اور اُسی رات خُداوند نے اُس سے کہا کہ اُٹھ اور نِیچے لشکرگاہ میں اُتر جا کیونکہ مَیں نے اُسے تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔
10. لیکن اگر تُو نِیچے جاتے ڈرتا ہے تو تُو اپنے نَوکر فُوراہ کے ساتھ لشکرگاہ میں اُتر جا۔
11. اور تُو سُن لے گا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ اِس کے بعد تُجھ کو ہِمّت ہو گی کہ تُو اُس لشکرگاہ میں اُتر جائے ۔ چُنانچہ وہ اپنے نَوکر فُوراہ کو ساتھ لے کر اُن سِپاہِیوں کے پاس جو اُس لشکرگاہ کے کنارے تھے گیا۔
12. اور مِدیانی اور عمالِیقی اور اہلِ مشرِق کثرت سے وادی کے بِیچ ٹِڈّیوں کی مانِند پَھیلے پڑے تھے اور اُن کے اُونٹ کثرت کے سبب سے سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند بے شُمار تھے۔