14. سو بنی اِسرائیل اٹھارہ برس تک موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے مُطِیع رہے۔
15. لیکن جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بِنیمِینی جیرا کے بیٹے اہُود کو جو بَیں ہتّھا تھا اُن کا چُھڑانے والا مُقرّر کِیا اور بنی اِسرائیل نے اُس کی معرفت موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے لِئے ہدیہ بھیجا۔
16. اور اہُود نے اپنے لِئے ایک دو دھاری تلوار ایک ہاتھ لمبی بنوائی اور اُسے اپنے جامے کے نِیچے دہنی ران پر باندھ لِیا۔
17. پِھر اُس نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے حضُور وہ ہدیہ پیش کِیا اور عجلُو ن بڑا موٹا آدمی تھا۔
18. اور جب وہ ہدیہ پیش کر چُکا تو اُن لوگوں کو جو ہدیہ لائے تھے رُخصت کِیا۔
19. اور وہ آپ اُس پتّھر کی کان کے پاس سے جو جِلجا ل میں ہے لَوٹ کر کہنے لگا کہ اَے بادشاہ میرے پاس تیرے لِئے ایک خُفیہ پَیغام ہے ۔اُس نے کہا خاموش رہ ۔ تب وہ سب جو اُس کے گِرد کھڑے تھے اُس کے پاس سے باہر چلے گئے۔
20. پِھراہُود اُس کے پاس آیا ۔ اُس وقت وہ اپنے ہوادار بالاخانہ میں اکیلا بَیٹھا تھا ۔ تب اہُود نے کہا تیرے لِئے میرے پاس خُدا کی طرف سے ایک پَیغام ہے ۔ تب وہ کُرسی پر سے اُٹھ کھڑا ہُؤا۔