13. کیونکہ جو تُم میں نِیّت اور عمل دونوں کو اپنے نیک اِرادہ کو انجام دینے کے لِئے پَیدا کرتا ہے وہ خُدا ہے۔
14. سب کام شِکایت اور تَکرار بغَیرکِیاکرو۔
15. تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہو کر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔
16. اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو) تاکہ مسِیح کے دِن مُجھے فخر ہو کہ نہ میری دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ ہُوئی نہ میری مِحنت اَکارت گئی۔
17. اور اگر مُجھے تُمہارے اِیمان کی قُربانی اور خِدمت کے ساتھ اپنا خُون بھی بہانا پڑے تَو بھی خُوش ہُوں اور تُم سب کے ساتھ خُوشی کرتا ہُوں۔
18. تُم بھی اِسی طرح خُوش ہو اور میرے ساتھ خُوشی کرو۔
19. مُجھے خُداوند یِسُو ع میں اُمّید ہے کہ تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس جلد بھیجُوں گا تاکہ تُمہارا اَحوال دریافت کر کے میری بھی خاطِر جمع ہو۔
20. کیونکہ کوئی اَیسا ہم خیال میرے پاس نہیں جو صاف دِلی سے تُمہارے لِئے فِکرمند ہو۔
21. سب اپنی اپنی باتوں کی فِکر میں ہیں نہ کہ یِسُو ع مسِیح کی۔
22. لیکن تُم اُس کی پُختگی سے واقِف ہو کہ جَیسے بیٹا باپ کی خِدمت کرتا ہے وَیسے ہی اُس نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں خِدمت کی۔
23. پس مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ جب اپنے حال کا انجام معلُوم کر لُوں گا تو اُسے فوراً بھیج دُوں گا۔
24. اور مُجھے خُداوند پر بھروسا ہے کہ مَیں آپ بھی جلد آؤُں گا۔