13. پر بَیت ایل میں پِھر کبھی نبُوّت نہ کرنا کیونکہ یہ بادشاہ کا مَقدِس اور شاہی محلّ ہے۔
14. تب عامُو س نے امِصیا ہ کو جواب دِیا کہ مَیں نہ نبی ہُوں نہ نبی کا بیٹا بلکہ چرواہا اور گُولر کا پَھل بٹورنے والا ہُوں۔
15. اور جب مَیں گلّہ کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھا تو خُداوندنے مُجھے لِیا اور فرمایا کہ جا میری قَوم اِسرائیل سے نبُوّت کر۔
16. پس اب تُو خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو کہتا ہے کہ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت اور اِضحاق کے گھرانے کے خِلاف کلام نہ کر۔
17. اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری بِیوی شہر میں کسبی بنے گی اور تیرے بیٹے اور تیری بیٹیاں تلوار سے مارے جائیں گے اور تیری زمِین جرِیب سے تقسِیم کی جائے گی اور تُو ایک نا پاک مُلک میں مَرے گا اور اِسرائیل یقِیناًاپنے وطن سے اسِیر ہو کر جائے گا۔